Mujhay ulfat hay us dunya sy۔(مجھے الفت ھے اُس دنیا سے)


!مجھے الفت ہے اُس دنیاسے
محمدیوسف بھٹہ
مجھے الفت ہے اُس دنیاسے
جہاں بربط بجتے رہتے ہوں
جہاں سہرے سجتے رہتے ہوں
جہاں گجرے مہکے رہتے ہوں
جہاں خوشبوپھیلی رہتی ہو
جہاں بلبل چہکی رہتی ہو
جہاں پیت پیارکی باتیں ہوں
جہاں روزروزملاقاتیں ہوں
جہاں خوشیوں کابس ڈیرہ ہو
جہاں غم کاکبھی نہ پھیراہو
جہاں تن پہ سب کے کپڑے ہوں
جہاں بال کسی کے نہ بکھرے ہوں
جہاں خوشیاں بٹتی رہتی ہوں
جہاں نفرتیں مٹتی رہتی ہوں
جہاں جھوٹ ریاکانام نہ ہو
جہاں دھوکہ صبح شام نہ ہو
جہاں مجبوری نہ فاقہ ہو
جہاں چوری ہونہ ڈاکہ ہو
جہاں رُوپ بہروپ نہ بنتے ہوں
جہاں سائے دھوپ نہ بنتے ہوں
امیدوں کے جہاں دیپ جلیں
آاُس دنیامیں سب لوٹ چلیں
****
(یہ نظم ۱۹۹۹میںپروڈیوسرجناب مشتاق چودھری کی فرمائش پرایک ڈرامہ سیریل روپ بہروپ کے ٹائٹل کیلئے لکھی گئی تھی جو کسی وجہ سے شامل نہ ہوسکی تھی

Comments

Popular posts from this blog

Rahat Malik: Aik hama jehat shakhsiat(راحت ملک:ایک ہمہ جہت شخصیت)

Moazzam Ali: Aik darvesh siffat news hawker(معظم علی:ایک درویش صفت نیوزھاکر)

Urdu kay sada bahar ashaar(اُردوکے سدابہاراشعار:جوضرب المثل بن گئے)