Urdu kay sada bahar ashaar(اُردوکے سدابہاراشعار:جوضرب المثل بن گئے)
اُ ردوکے سدابہاراشعار : جوضرب المثل بن گئے (قسط نمبر1) (محمدیوسف بھٹہ) اردوشاعری ایسے بے شماراشعارسے بھری پڑی ہے جو نہ صرف سدابہارہیں بلکہ وہ ایک ضرب المثل کا درجہ حاصل کرچکے ہیں۔نئے لکھاری ، مقرراورخصوصاًسیاسی قائدین ان اشعارکا بے دریغ استعمال کرتے اوربے پناہ دادوصول کرتے ہیں۔ان میں زیادہ تراشعار استادشعراء کے مجموعہ ہائے کلام میں شامل ہیں۔اگرغورکیاجائے توہرشعرانتہائی گہرے تخیل اورزندگی کی حقیقتوں کواپنے اندرسموئے ہوئے ہے۔آج ہم کچھ ایسے ہی اشعارآپ کی خدمت میں پیش کرنے والے ہیں: ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے نیل کے ساحل سے لے کرتابخاک کاشغر (ڈاکٹرعلامہ محمداقبالؔ ) آہ کو چاہئے اِک عمراَثر ہونے تک کون جیتاہے تری زلف کے سرہونے تک (مرزاغالبؔ ) آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں (ساغر ؔ صدیقی) آعندلیب مل کے کریں آہ وزاریاں توہائے گل پکارمیں چلاؤں ہائے دل (سیدمحمدخان رندؔ ) اُلجھاہے پاؤں یارکازلفِ درازمیں لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا (مومن خان مومنؔ ) بہت شورسنتے تھے پہلومیں دل کا جوچیرات